roman urdu me padhne ke liae click here
سوال از : ...
سلام علیکم
کیا انسان اپنی واجب نمازوں اور واجب اعمال کو 14 معصومین (علیہم السلام) کو یا کسی مردہ انسان کو ہدیہ کر سکتا ہے ؟ کیونکہ ہم واجب اعمال کو خوشنودی الہی کے لیئے انجام دیتے ہیں نہ کہ کسی اور کے ثواب کے لیئے
جواب :
باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته
جی، ہاں واجب نمازوں اور واجب اعمال کا ثواب ہدیہ کیا جاسکتا ہے
واضح رہے کہ ہر عمل کی نیت (خواہ واجب ہو یا مستحب) صرف اور صرف خدا اور اس کی رضا و خوشنودی کے لیئے ہو اسی لیئے نماز ، روزہ ، حج اور کسی بھی دوسرے عمل میں نیت کرتے ہیں " قربة الى الله " (خدا کے قریب و نزدیک ہونے کے لیئے)
اگر ان اعمال کو خدا کے علاوہ کسی اور کے لیئے انجام دے تو خود عمل باطل ہوجاتا ہے اور نہ صرف یہ کہ اس میں کوئی ثواب نہیں بلکہ گناہ و شرک ہے
پس اعمال و عبادات میں صرف ایک چیز ہدیہ کی جاسکتی ہے وہ ہے اعمال کا ثواب
اعمال کو ہم خدا کے لیئے انجام دیتے ہیں اور اس کا ثواب چودہ معصومین (عليهم السلام) یا فوت شدہ کو ہدیہ کرتے ہیں اس میں کوئی قباحت نہیں نہ صرف یہ کہ قباحت نہیں بلکہ روایات میں اس کی بہت تاکید کی گئی ہے
تبصرہ :
معصومین (عليهم السلام) کو ہمارے ہدیہ کی کوئی ضرورت نہیں لیکن ہمیں ان کو ہدیہ کرنے کی ضرور ضرورت ہے
امام کاظم (عليه السلام) نے ہدیہ کرنے والوں کی فضیلت اور اجر کے بارے میں فرمایا ہے :
جو شخص قرآن مجید کی تلاوت اور اس کو پورا پڑھنے کا ثواب معصومین (سلام اللہ علیهم) کو ہدیہ کرتا ہے اس کا اجر و پاداش یہ ہے کہ وہ قیامت کے دن ہمارے اہل بیت (صلوات الله و سلامه عليهم) کے ساتھ ہوگا
ہر نیک اعمال و کار خیر کا ثواب مرنے والوں کو ہدیہ کرنے کے بھی دنیا و آخرت میں بہت سے اثرات و فائدے ہیں ، متعدد روایات میں اس کی ترغیب دلائی گئی ہے
احادیث میں وارد ہوا ہے کہ اگر کوئی شخص دنیا میں نیک کام کا ثواب اپنے مرحومین کو ہدیہ کرے تو خدا دنیاوی زندگی میں اس کی مصیبتیں و بلائیں دور کر دیتا ہے اور خدا کا لطف ، اس کی رحمت اور فضل و کرم اس کے شامل حال ہو جاتے ہیں
امام رضا (عليه السلام) نے فرمایا :
کوئی بھی بندہ (مومن) نہیں جو کسی مومن کی قبر کی زیارت کرے اور اس کی قبر کے پاس سات مرتبہ سورہ قدر پڑھے مگر یہ کہ خدا اس کو اور اس قبر کے صاحب کو معاف و بخش دیتا ہے
مفید معلومات کے لیئے نیچے دی گئی سرخی دبائیں
والسلام
سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ " دار العترت " عظیم آباد / پٹنہ شعبئہ - سوالات قم / ایران
20 / شعبان / 1446 ھ.ق
رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل
No comments:
Comment