roman urdu me padhne ke liae click here
سوال از : +91996733...
السلام علیکم و رحمة و برکاتہ
آقا ایک سوال ہے جنت میں انسان کی روح جائے گی یا جسم بهی جائے گا
جواب :
باسمه تعالی
یا صاحب الزمان ادرکنا
علیکم السلام و رحمة الله و برکاته
مختصر جواب :
جنت اور جہنم میں انسان کی روح اور جسم دونوں جائیں گے
قدرے تفصیلی جواب :
قیامت اسی مادی اور عنصری جسم کے ساتھ ہوگی، یعنی قیامت کے روز تمام انسانوں کو حساب کے لیئے اسی دنیوی جسم کے ساتھ اٹھایا جائے گا جس کے بعد جنت و جہنم میں داخلہ دنیاوی جسم کے ساتھ ہی ہوگا
اول تو یہ کہ انسانی عقل و علم محدود اور قاصر ہے، دوسرے یہ کہ یہ غیبی معاملہ ہے، ان معاملات کا تعلق غیبی امور سے ہے، اس کے بارے میں خدا، معصومین اور بعض مقدس ہستیوں (علیهم السلام) کے علاوه کوئی نہیں جانتا لہذا ہمیں دیکهنا ہوگا کہ خدا اور معصومین (علیهم السلام) نے کیا فرمایا ہے
اس کے متعلق روایات متعدد ہیں، اختصار کے پیش نظر صرف چند آیات پیش کی جا رہی ہیں :
" أَفَلَا يَعْلَمُ إِذَا بُعْثِرَ مَا فِي الْقُبُورِ "
"کیا معلوم نہیں جب قبروں میں جو ہے نکال لیا جائے گا"
(عادیات - آیت 9)
" وَإِذَا الْقُبُورُ بُعْثِرَتْ "
"اور جب قبریں الٹ پلٹ کی جائیں گی (یعنی قبروں سے مردے زنده ہو کر باہر نکل پڑیں گے)"
(انفطار - آیت 4)
"... أَنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ مَنْ فِي الْقُبُورِ "
"... یقینا خدا قبروں میں جو لوگ ہیں ان کو دوباره زنده فرمائے گا"
(حج - آیت 7)
توجہ فرمائیں قبروں میں جسم کو دفن کیا جاتا ہے روح کو نہیں، لہذا ان آیات سے ثابت ہے کہ جسم کو نکالا جائے گا اور اس کو دوباره زنده کیا جائے گا
انسان کا جسم زنده ہوگا روح نہیں، اس لیئے کہ انسان پر جب موت آتی ہے تو جسم پر آتی ہے روح پر موت نہیں آتی، روح کو فنا نہیں ہے
مذکوره آیات کے علاوه دوسرے تمام نصوص کو جمع کرنے سے جو بات معلوم ہوتی ہے وه یہ ہے کہ قیامت کے دن دنیاوی جسم کو ہی زنده کیا جائے گا اور دنیاوی و اصلی بدن میں اس کی روح ڈالی جائے گی پهر انسان اپنے دنیاوی جسم اور روح کے ساتھ حاضر ہوگا اور جنت یا جہنم میں جائے گا
واضح رہے کہ بنصِّ قرآن مجید و حدیث، خدا نے جنت میں ایسی نعمتیں مہیا کی ہیں جن کا تعلق جسم سے ہے، مثلا باغات، لباس، قصر، نہریں، کهانا پینا، اپنے اہل و عیال اور رشتے داروں و احباب سے ملاقات، شادی بیاه اور جنسی عمل (ہم بستری) ...
ان باتوں سے بهی ثابت ہوتا ہے جنت میں دنیوی جسم جائے گا، جو لوگ بہشتی نعمتوں کو صرف روحانی و معنوی سمجهتے ہیں در حقیقت وه جسمانی معاد کے منکر ہیں (بعض نعمات کا ذکر سوره رحمان میں ہے)
جہنم میں بهی دنیوی جسم جائے گا، جہنم کا عذاب جسم پر ہوگا
کچھ خاص ہستیوں کے علاوه قبر میں انسانی گوشت گَل سڑ جاتا ہے اور ہڈیاں بوسیده و خاک یا راکھ ہو جاتی ہیں یا ان کے ذرے منتشر ہو جاتے ہیں ... خدا ان اجزائے جسمانی کو جمع فرما کر اسی جسم سابق کو کیسے زنده کرے گا ؟ یہ ایک تفصیلی اور علمی بحث ہے، اس (معاد جسمانی) کے بارے میں آیات اور روایات میں واضح طور پر بتایا گیا ہے
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ جنت اور جہنم میں دنیوی جسم جائے گا، البتہ نظام دنیا اور نظام آخرت میں کچھ فرق ہے، حیات دنیا میں جسم پر دنیا کا نظام و قانون جاری ہوتا ہے، یہاں کے نظام کے مطابق ہوتا ہے لیکن حیات آخرت میں جسم پر آخرت کا نظام و قانون جاری ہوگا، وہاں کے نظام کے مطابق ہوگا؛ مثال کے طور پر آخرت میں جسم، نطفے اور رحم مادر سے پیدا نہیں ہوگا، وہاں عورتیں حاملہ نہیں ہوں گی، کوئی بیمار نہیں ہوگا، کبهی جوانی ختم نہ ہوگی، ہمیشہ خوشحال رہے گا، کبهی خستہ حال، پریشان اور رنجیده نہ ہوگا، حسد و کینہ نہ ہوگا اور نجاست جیسے پیشاب پاخانہ نہ ہوگا ...
جنت یا جہنم میں بڑهاپا نہیں ہوگا، موت نہیں ہوگی، جسم فنا نہیں ہوگا، نا ختم ہونے والی زندگی ہوگی، نیند نہ ہوگی اور جنون نہ ہوگا ...
بعض مسائل میں حیات بعد از موت کو حیات دنیا سے قیاس کرنا صحیح و درست نہیں
والسلام
سید شمشاد علی کٹوکهری
خادم "ادارئہ دارالعترت" - عظیم آباد / پٹنہ - شعبۂ سوالات قم / ایران
23 / رجب / 1446 ھ.ق
رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل بذریعہ زہرا رضوی کٹوکھری
No comments:
Comment