roman urdu me padhne ke liae click here
سوال از : محترم جناب تنویر علی صاحب / دہلی
سلام علیکم جناب
- ہم جیسے ہندوستان میں رہنے والے شیعہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اپنی سیلری / کمائی سے بینک (گورمنٹی / پرائیوٹ / مالیاتی ادارہ / انشورنس) میں فکسڈ ڈپازٹ وغیرہ کرنا اور انٹرسٹ (کیونکہ اپنے ملک میں لازم ملتا ہے) لینا جائز ہے کہ نہیں ؟
- ساتھ ہی میوچل فنڈ ( باہمی فنڈ) وغیرہ میں سرمایہ کاری کرنے کا کیا حکم ہے ؟
اس پہ شریعت اور مراجع تقلید (آیت اللہ خامنہ ای / آیت اللہ سیستانی / آیت اللہ مکارم شیرازی اور دوسرے مراجع کرام کا کیا حکم ہے ؟
آپ کے جواب کا انتظار رہے گا
جزاک اللہ خیر
التماس دعا
جواب :
باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته
سوال نمبر ایک کا جواب :
کافر سے سود لینا جائز ہے
سوال نمبر دو کا جواب :
ضرور جان لیں کہ سرمایہ کاری حرام کاموں میں نہیں ہے تو جائز ہے
بمطابق فتوی آیت اللہ سیستانی
والسلام
سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ " دارالعترت " عظیم آباد / پٹنہ شعبئہ سوالات قم / ایران
23 / ربیع الثانی / 1446ھ.ق
رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل
No comments:
Comment