roman urdu me padhne ke liae click here
سوال از : +91 9998511...
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محرم کی دسویں شب کو مجلس میں جناب علی اصغر علیہ السلام کے مصائب کے بعد جب جناب علی اصغر علیہ السلام کا تابوت برآمد ہوتا ہے۔ ہر سال صرف تابوت اٹھایا جاتا تھا لیکن پچھلے تین سال سے ایک بچے کو جناب علی اصغر بنا کر اسے تابوت کے پیچھے پیچھے لے جایا جاتا ہے وہ بھی اس بچے کو رلاتے ہوئے اور آخر میں اس کے منہ پر مائک رکھا جاتا ہے تاکہ اس کے رونے کی آواز سب کو سنائی دے اور سب زیادہ روئیں
کیا یہ بچے کا نکالنا اور اس کے رونے کی آواز پر رونا صحیح ہے یا نہیں۔ کیا یہ ایک نئی بدعت نہیں ہے....
تفصیلا جواب دیجئے گا۔
شکریہ
جواب :
باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته
- اگر حضرت علی اصغر (عليه السلام) کی توہین و تنقیص نہ ہو تو بچے کو حضرت علی اصغر ( عليه السلام) جیسی مقدس ہستی کے طور پر (آپ کے روپ میں) پیش کرنا یا نکالنا جائز ہے
- بچے کے رونے کی آواز پر رونے میں کوئی حرج نہیں ہے البتہ بچے کو رلانے کے لیئے اس کو تکلیف و اذیت دینا خواہ وہ جسمانی ہو یا روحانی یا ذہنی ... درست نہیں ہے
اس عمل کی نسبت خدا یا ائمہ معصومین (سلام الله عليهم) کی طرف نہ دے تو بدعت نہیں ہے
بدعت کے متعلق معلومات کے لیئے نیچے دی گئی سرخی دبا کر ویڈیو ملاحظہ فرما لیں
والسلام
سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ " دارالعترت " عظیم آباد / پٹنہ - شعبئہ سوالات قم / ایران
1 / صفر / 1446ھ۔ق
رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل
No comments:
Comment