roman urdu me padhne ke liae click here
سوال از : +91754208...
سلام علیکم
کیسے مزاج ہیں
ایک سوال آیا تھا ذرا وضاحت فرما دیں زحمت ہوگی بچہ اگر نماز کے بیچ زور سے روئے تو نماز توڑ کے اس کو گود میں اٹھایا تو نماز اب دوبارہ کنٹینیو کرنی ہوگی نہ کہ وہیں سے شروع کرے
جواب :
باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته
الحمد لله
درج ذیل شرائط کے ساتھ نمازی بچے کو گود میں لے تو کوئی حرج نہیں ہے یعنی نماز صحیح ہے باطل نہیں ہے
- نماز کی شکل میں کوئی خلل نہ آئے
- نمازی، قبلہ سے منحرف نہ ہو
- حرکت کرتے وقت نماز کی قرائت (سورہ، تسبیحات اربعہ) اور ذکر نہ پڑھے (یعنی بچے کو گود میں لیتے وقت قرائت اور ذکر کو موقوف کرکے، بچے کو گود میں اٹھائے پھر وہیں سے قرائت یا ذکر شروع کرے جہاں سے چھوڑا تھا)
- نماز میں مُوالات کی رعایت کرے یعنی نماز کے اجزا اور کاموں جیسے رکوع، سجدے اور تشہد وغیرہ کو پَے دَر پَے اور یکے بعد دیگرے بلا فاصلہ انجام دے
- نماز کی درستگی و صحت کی دیگر شرائط کی رعایت کرے
واضح رہے کہ فاصلہ نہ ہونے سے مراد یہ ہے کہ اتنا فاصلہ نہ ہو کہ دیکھنے والے سمجھیں یہ شخص نماز نہیں پڑھ رہا ہے (لہذا جلدی سے بچے کو اٹھا نے میں جتنا فاصلہ و وقفہ ہوتا ہے اتنی مقدار میں فاصلہ و وقفہ کی صورت میں کوئی حرج نہیں ہے، مختصر سا فاصلہ مبطل نماز نہیں ہے)
اس بات کی بھی وضاحت کردوں کہ رکوع اور سجدے کے وقت بچے کو اتار دے پھر دوبارہ گود میں لے لے اسی طرح کرتے ہوئے اپنی نماز کو مکمل کرے
والسلام
سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ "دارالعترت" عظیم آباد / پٹنہ - شعبئہ سوالات قم / ایران
2 / صفر / 1446ھ.ق
رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل
No comments:
Comment