ماہ ذی الحجہ میں بال صاف کرنے اور داڑھی | ناخن و کھال کاٹنے کا حکم - Edaara-e-darul itrat
Takhribe jannatul baqi ka seyaasi pas manzar Qabre hazrat Faatemah | aap ne kis ko apni namaaze janaaza me shirkat ki aejaazat nahi di ?

Tuesday, June 27, 2023

ماہ ذی الحجہ میں بال صاف کرنے اور داڑھی | ناخن و کھال کاٹنے کا حکم

roman urdu me padhne ke liae click here


سوال از : محترم جناب تنویر علی صاحب / دہلی


سلام آقا


ان دنوں یعنی عید الاضحی تک بال، داڑھی اور ناخن بنایا جا سکتا ہے ؟


جواب :


باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته


مختصر جواب :


جی، کوئی حرج نہیں ہے، مرد اور عورت دونوں کے لیئے یہی حکم ہے


قدرے تفصیلی جواب :


معصومین (صلوات الله و سلامه عليهم) سے مروی احادیث سے استدلال کرتے ہوئے اکثر فقہائے شیعہ لکھتے ہیں :


کوئی شخص حج کا ارادہ رکھتا ہو تو وہ ماہ ذیقعدہ کی پہلی تاریخ سے اور جو شخص عمرئہ مفردہ کا قصد و ارادہ رکھتا ہو تو وہ ایک ماہ پہلے، ( نظافت اور صفائی کی رعایت کرتے ہوئے) سر اور ڈاڑھی کے بال چھوڑ دے یعنی بڑھا لے، نہ کاٹے


بلاشبہ یہ ایک مستحب عمل ہے اور یہ استحباب مرد و عورت دونوں کے لیئے ہے جن کا ارادہ حج و عمرے کا ہے


مذکورہ حکم کی حکمتیں ہیں ان کے بیان کا یہاں موقع نہیں


آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ اوپر بیان کیئے گئے مسئلے کے مطابق بال نہ کاٹنا اس کے لیئے مستحب ہے جو حج و عمرے کا ارادہ کرے


شیعہ فقہ میں عام انسان کے لیئے ایسی کوئی بات مذکور نہیں ہے


سنی فقہ میں ہے کہ جس کا ارادہ قربانی کرنے کا ہے خواہ مرد ہو یا عورت وہ ماہ ذی الحجہ کے آغاز سے قربانی کرنے تک جسم کے کسی عضو سے بال صاف نہ کرے، ناخن نہ کاٹے اور مردار کھال وغیرہ بھی نہ کاٹے اور نہ کٹوائے


نیچے دی گئی سرخی دبا کر جواب کو پڑھنا مفید ہے انشاءالله



والسلام

سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ " دار العترت " عظیم آباد / پٹنہ - شعبئہ سوالات قم / ایران


۸ / ذی ا الحجہ / ۱۴۴۴ھ.ق

شب عرفہ اور شب شہادت حضرت مسلم بن عقیل (عليه السلام)

رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل

subscribe us on youtube

No comments:

Comment

.
WhatsAppWhatsApp par sawaal karen