roman urdu me padhne ke liae click here
سوال از : محترمہ جناب نکہت صاحبہ عشروی / پٹنہ
السلام علیکم مولانا صاحب
شب قدر میں سورہ روم، سورہ عنکبوت اور سورہ دخان پڑھنے کا حکم کیا ہے ؟ ان سوروں کا شب قدر میں پڑھنے کی کیا فضیلت ہے ؟ اور شب قدر سے مناسبت ہے. پلیز سمجھا دیں
جواب :
باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و برکاته
" ليلة القدر " کو ہم لوگ شب قدر کہتے ہیں اس رات کو "ليلةُ العَظَمَة " (شب عظمت) اور " ليلةُ الشَّرَف " ( شرف کی رات ) بھی کہا گیا ہے
رمضان المبارک کی شب تئیس کے مشترک (عام) اعمال کے علاوہ خصوصی اعمال بھی ہین جن میں سے سورہ دخان اور عنکبوت و روم پڑھنا وارد ہوا ہے
حضرت ابو بصیر سے روایت ہے کہ امام صادق (عليه السلام) نے ارشاد فرمایا :
" مَنْ قَرَأَ سُورَةَ الْعَنْکَبُوتِ وَ الرُّومِ فِی شَهْرِ رَمَضَانَ لَیْلَةَ ثَلَاثَةٍ وَ عِشْرِینَ فَهُوَ وَ اللَّهِ ...ٍ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ ... إِنَّ لِهَاتَیْنِ السُّورَتَیْنِ مِنَ اللَّهِ مَکَاناً "
"جو شخص ماہ رمضان کی شب تئیس میں سورہ عنکبوت اور روم پڑھے تو خدا کی قسم ... وہ اہل جنت میں سے ہے ... بیشک خدا کے نزدیک ان دو سورہ کا ایک خاص مقام و مرتبہ ہے"
(تفسیر " مجمع البیان " جلد ۸ ص ۳۵۱ تفسیر سورہ عنکبوت تالیف فضل بن حسن طبرسی)
رمضان المبارک کی شب تئیس میں سورہ دخان کو بھی پڑھنے کے لیئے کہا گیا یے
(اقبال الاعمال جلد ۱ ص۲۱۴ تالیف سید بن طاووس)
آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ امام صادق (عليه السلام ) نے قسم کھاکر فرمایا ہے کہ جو شخص شب قدر میں ان دو سورہ کو پڑھے وہ جنتی ہے اس لیئے ہم شب قدر میں سورہ عنکبوت اور روم پڑھتے ہیں
سورہ دخان بھی پڑھنے کے لیئے کہا گیا ہے نیز سورہ دخان میں ہے " خدا نے بابرکت رات یعنی شب قدر میں قرآن اتارا "
جو اوپر بیان کیا گیا شب قدر میں پڑھنے کی وہی فضیلت اور مناسبت ہے
ان تین سورہ کی تلاوت کی تاکید اس لیئے ہے کہ اس کی گہرائی، معانی اور پیغام پر زیادہ غور و فکر اور توجہ دی جائے تا کہ ہم شب قدر میں خواب غفلت سے بیدار ہوں. شب قدر میں سورہ عنکبوت، روم اور دخان میں بیان کیئے گئے مسائل کی طرف توجہ کرنا بہت قیمتی ہے، اگر ہم ان تین سورہ کو ہر سال شب قدر میں پڑھیں تو ہماری غفلتیں دور ہوسکتی ہیں اور ہماری روح کی پرورش ہوسکتی ہے
یہ تینوں سورہ شب قدر اور دنیا میں رونما یونے والے عام واقعات کے متعلق ہیں
ان تینوں سورہ، تقدیر اور حق و باطل کی تاریخی صف بندی پر اچھی طرح غور کرنا چاہیئے
عنکبوت کا مطلب مکڑی ہے اس میں ایک اہم پیغام یہ ہے :
اس سورہ میں مکڑی کے جالے کو کمزور گھر سے تشبیہ دی گئی ہے، مکڑی کا جالا (گھر) نہایت کمزور اور ناپائیدار ہوتا ہے، تمام گھروں سے زیادہ کمزور گھر مکڑی کا گھر ہی ہے
جو لوگ اللہ کے سوا دوسروں کی پرستش و پوجا کرتے ہیں اور اپنا کارساز مقرر کرتے ہیں یا خدا کے مقرر کردہ پیشوا کے بجائے اوروں کو اپنا پیشوا اور حاجت روا و مشکل کشا سمجھتے ہیں اور ان پر تکیہ کرتے ہیں ان کی مثال مکڑی اور اس کے گھر سی ہے
ہوا کے ایک جھونکے سے لرزتے ہیں اور ختم ہو جاتے ہیں اور ان کی تہذیب مکڑی کے کمزور گھر والی تہذیب بن جاتی ہے۔
مختصر یہ کہ شب قدر میں سورہ عنکبوت، روم اور دخان میں بیان کیئے گئے مسائل و غیرہ پر توجہ کرنا بہت ضروری اور قیمتی ہے
اگر غفلت کا شکار ہوئے تو ہم مکڑی کے گھر کی طرح کمزور اور رومیوں کی طرح مغلوب ہو جائیں گے اور ہماری زندگی و گھر میں دخان یعنی دھواں دھواں ہو جائے گا
شب قدر کے بارے میں مفید معلومات حاصل کرنے کے لیئے "مینو" میں "روزہ" کا شعبہ ملاحظہ فرما لیں
والسلام
سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ "دار العترت" عظیم آباد / پٹنہ - شعبئہ سوالات قم / ایران
۱۹ / ماہ رمضان / ۱۴۴۴ھ.ق
رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل
No comments:
Comment