استحاضے والی عورت کے لیئے روزے کا حکم - Edaara-e-darul itrat
Takhribe jannatul baqi ka seyaasi pas manzar Qabre hazrat Faatemah | aap ne kis ko apni namaaze janaaza me shirkat ki aejaazat nahi di ?

Saturday, April 29, 2023

استحاضے والی عورت کے لیئے روزے کا حکم

roman urdu me padhne ke liae click here


سوال از : خواہر گرامی


سلام عليكم


استحاضہ جو بھی تھا اس کے وظائف کو انجام دیئے، روزے رکھے، نماز پڑھی، کسی نے کہا استحاضہ کی حالت میں جو روزے رکھے ہیں ماہ رمضان کے بعد اس کی قضا آپ کو بھرنی پڑے گی، کیا یہ صحیح ہے ؟


تقلید سیستانی صاحب


جواب :


باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته


استحاضہ کے خون کا حکم ماہواری (حیض) اور نفاس کے خون کا نہیں ہے


لہذا جس عورت کو استحاضہ کا خون، چاہے قلیلہ (کم و تھوڑا) یا متوسطہ (درمیانی و اوسط درجے کا) یا کثیرہ (زیادہ و کثیر) آرہا ہو تو ان دنوں میں ماہ رمضان کے روزے رکھنا واجب ہے اور روزہ صحیح ہے، باطل نہیں ہے کیونکہ روزے کی درستگی و صحت کے تعلق سے مستحاضہ کا حکم پاک عورت والا ہے لہذا ضروری و لازم نہیں ہے کہ مستحاضہ عورت کے وظائف و احکام پر عمل کرے
یعنی جس طرح نماز پڑھنے کے لیئے، نماز کے وقت مسئلے کے مطابق غسل وغیرہ کرنا ضروری ہے اس طرح روزہ رکھنے کے لیئے غسل وغیرہ کرنا ضروری نہیں ہے، صحت روزہ غسل پر موقوف نہیں ہے لہذا معمول کے مطابق رکھے


جو اوپر بیان کیا گیا ہے اس کے پیش نظر ماہ رمضان کے بعد قضا روزہ رکھنا ضروری نہیں ہے


استحاضہ کی حالت میں ماہ رمضان کے روزوں کی طرح قضا اور دوسرے واجب و مستحب روزے بھی رکھ سکتی ہیں


تبصرہ :


واضح رہے کہ بعض مراجع کرام کے نزدیک روزہ صحیح ہونے کے لیئے استحاضہ والی عورت کو چاہیئے کہ مستحاضہ عورت کے وظائف و احکام پر عمل کرے


جنہوں نے آپ سے کہا ہے کہ ماہ رمضان کے بعد قضا روزہ رکھنا ضروری ہے ان سے کہیں کہ نیچے دی گئی سرخی دبا کر جواب کو ضرور ملاحظہ کر لیں



والسلام

سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارئہ " دار العترت " عظیم آباد / پٹنہ - شعبئہ سوالات قم / ایران


۸ / شوال / ۱۴۴۴ ھ.ق

روز انہدام جنت البقیع

subscribe us on youtube

No comments:

Comment

.
WhatsAppWhatsApp par sawaal karen