عرفی اور شرعی منت میں کیا فرق ہے ؟ | کیا منت کا گوشت پکا کر مومنین کو کھلایا جاسکتا ہے ؟ اور خود بھی کھا سکتے ہیں ؟ - Edaara-e-darul itrat
Takhribe jannatul baqi ka seyaasi pas manzar Qabre hazrat Faatemah | aap ne kis ko apni namaaze janaaza me shirkat ki aejaazat nahi di ?

Sunday, March 5, 2023

عرفی اور شرعی منت میں کیا فرق ہے ؟ | کیا منت کا گوشت پکا کر مومنین کو کھلایا جاسکتا ہے ؟ اور خود بھی کھا سکتے ہیں ؟

roman urdu me padhne ke liae click here


سوال از : محترم جناب سید ناصر عباس جعفری صاحب / کلکتہ


سلام عليكم


کیا منت پوری ہونے پر، قربانی کے بکرے کی نیاز ( کھانا کرکے ) مومنین کو کھلایا جاسکتا ہے ؟


جواب :


باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته


منت کے دو طریقے ہیں، عرفی منت اور شرعی منت


  1. عُرفی منت :

  2. عرفی منت یہ ہے کہ آپ کی نذر و منت اگر صرف ایک ذہنی نیت تھی یعنی ذہن میں نیت کی تھی (زبان سے نذر نہیں مانی، صرف دل میں ارادہ کیا) کہ اگر فلاں کام ہو جائے تو قربانی کرونگا


    ہمارے ہاں منت کا یہی طریقہ رائج ہے
    اس طرح منت ماننے کی صورت میں اگر وہ کام ہوجائے تو نذر و منت کا پورا کرنا واجب و لازم نہیں بلکہ بہتر ہے
    کیونکہ یہ نذر و منت شرعی نہیں ہے


  3. شرعی منت :

  4. شرعی منت و نذر میں نذر و منت کا صیغہ (کلمات) پڑھنا واجب ہے یعنی نذر و منت ماننے میں ضروری ہے کہ جس کام کے ہونے پر نذر و منت مانی ہے وہ خدا کے نام کے ساتھ زبان سے کہیں (زبان پر جاری کریں)


    مثلا زبان سے اس طرح کہیں :


    "خدا کے لیئے مجھ پر واجب ہے کہ اگر میرا فلاں کام ہو جائے تو ایک بکرا قربان کرونگا"


پس اس صورت میں آپ کی حاجت پوری ہو گئی تو اب آپ کے لیئے قربانی کرنا ضروری ہے یعنی منت کو پورا کرنا واجب ہے


اگر آپ نے شرعی منت مانی ہے تو سوال کے پیش نظر اس کی دو صورت ہے :


  1. نذرِ مُقَیَّد :

  2. قید و شرط کے ساتھ مانی ہے مثلا منت مانی ہے کہ قربانی کا گوشت کچا یا پکاکر فقراء و مساکین میں تقسیم کرونگا تو اس صورت میں ضروری ہے کہ فقراء و مساکین میں کچا یا پکاکر ہی گوشت تقسیم کریں، یعنی نذر کے مطابق عمل کرنے کے پابند ہیں کیونکہ فقراء و مساکین میں کچا یا پکاکر ہی تقسیم کرنے کی قید لگائی ہے


  3. نذرِ مُطلَق :

  4. کسی قید اور تَعَیُّن کے بغیر مانی ہوئی نذر


    آپ نے بطور مطلق یعنی بے قید و غیر مشروط مانی ہے مثلا مانی ہے کہ قربانی کرونگا لیکن فقراء و مساکین میں کچا گوشت یا پکاکر تقسیم کرنے کی کوئی قید و شرط نہیں تو اس صورت میں پکاکر مومنین میں تقسیم کرسکتے ہیں یا ان کو بلاکر کھلا سکتے ہیں


    البتہ اگر محتاج و ضرورت مند مومنین میں تقسیم کریں یا ان کی دعوت کرکے کھلائیں تو بہتر ہے


    واضح رہے کہ دوسری صورت کے پیش نظر، نذر ماننے والا شخص اور اس کے بچوں کے لیئے نذر و منت کے بکرے میں سے کھانا حرام نہیں ہے


نیچے دیۓ گئے جواب کا پڑھنا مفید ہے انشاءالله


  • Nazr wa man'nat maanne ka tariqah | sharaa'aet | nazr wa ahad ki aqsaam | donon me farq

  • والسلام

    سید شمشاد علی کٹوکھری
    خادم ادارہ "دار العترت" عظیم آباد / پٹنہ - شعبئہ سواالات قم / ایران


    ۱۲ / شعبان / 1444ھ.ق

    رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل

    subscribe us on youtube

    No comments:

    Comment

    .
    WhatsAppWhatsApp par sawaal karen