کیا غیبت کبری اور دنیا میں امام زمانہ (عج) کا دیدار ممکن ہے ؟ - Edaara-e-darul itrat
Takhribe jannatul baqi ka seyaasi pas manzar Qabre hazrat Faatemah | aap ne kis ko apni namaaze janaaza me shirkat ki aejaazat nahi di ?

Wednesday, March 22, 2023

کیا غیبت کبری اور دنیا میں امام زمانہ (عج) کا دیدار ممکن ہے ؟

roman urdu me padhne ke liae click here


سوال از : محترمہ جناب تحسین فاطمہ صاحبہ


السلام علیکم،


میرا سوال یہ ہے کی ہم امام زمانہ ع کو دیکھ سکتے ہیں. وہ بھی دنیا میں


Regards,
Tahseen Fatma | tahseenfat...@gmail.com


جواب :


باسمه تعالى
ياصاحب الزمان ادركنا
عليكم السلام و رحمةالله و بركاته


مختصر جواب :


جی، ہاں دیکھ سکتے ہیں، عقلا محال اور مُمتَنَع نہیں ہے، یعنی عقل کی رو سے ناممکن اور ممنوع نہیں ہے، دیکھ سکتے ہیں


قدرے تفصیلی جواب :


غیبت کبری اور عالم دنیا میں امام زمانہ (ارواحنا له الفداء) کی زیارت اور دیدار کے حوالے سے محدثین، علماء اور فقہائے کرام کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے


بعض دیدار و دیکھنے کے مسئلے میں موافق ہیں، ان کا ماننا ہے کہ ملاقات کر سکتے ہیں اور بعض مخالف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ غیبت کبری میں نہیں دیکھ سکتے


ہر ایک فریق نے اپنی بات کے لیئے دلیلیں پیش کی ہیں، علمی بحث اور اختصار کے پیش نظر دلیلوں کو نظرانداز کرتے ہوئے آپ کو اتنا بتادوں کہ سوال کے پیش نظر بقیة اللہ اعظم (عجل الله فرجه الشريف) کے دیدار کی دو ممکنہ صورتیں ہیں :


  1. شناخت و پہچان کے بغیر دیدار :

  2. ممکن ہے کہ ہم امام زمانہ (عجل الله تعالى فرجه الشريف) کو دیکھیں، ان سے ہمکلام ہوں لیکن ان کو نہ پہچانیں، اس بارے میں احادیث میں وضاحت موجود ہے، تمہید اور تشریح کے بغیر صرف دو احادیث ملاحظہ کیجیئے :


    1. امام صادق (عليه السلام) نے فرمایا :

    2. "... صَاحِبَ هَذَا الْأَمْرِ يَتَرَدَّدُ بَيْنَهُمْ وَ يَمْشِي فِي أَسْوَاقِهِمْ وَ يَطَأُ فُرُشَهُمْ وَ لَا يَعْرِفُونَهُ ..."


      "... صاحب حکومت (امام مہدی عجل الله فرجه الشريف) لوگوں کے درمیان آمد و رفت کرتے ہیں اور ان کے بازاروں میں چلتے پھرتے ہیں اور ان کے گھروں میں قدم رکھتے ہیں لیکن لوگ انہیں نہیں پہچانتے ... "


      (بحار الانوار - جلد ۵۲ - ص ۱۵۴ - مطبوعہ مؤسسہ الوفا)


    3. امام صادق (عليه السلام) کا ارشاد گرامی ہے :

    4. "... وَ اللَّهِ إِنَّ صَاحِبَ هَذَا الْأَمْرِ لَيَحْضُرُ الْمَوْسِمَ كُلَّ سَنَةٍ فَيَرَى النَّاسَ وَ يَعْرِفُهُمْ وَ يَرَوْنَهُ وَ لَا يَعْرِفُونَهُ "


      ترجمہ و مفہوم :


      "... خدا کی قسم صاحب حکومت (امام عصر عجل الله تعالى فرجه الشريف) ہر سال موسم (حج کے زمانے) میں حاضر ہوتے ہیں اور لوگوں کو دیکھتے ہیں اور انہیں پہچانتے ہیں اور لوگ (بھی) امام زمانہ (عجل الله تعالى فرجه الشريف) کو دیکھتے ہیں لیکن آپ کو نہیں پہچانتے "


      (كمال الدين و تمام النعمة - جلد ۲ - ص ۴۴۰ - ح ۸ - تالیف شیخ صدوق)


      ایسا دیدار عام لوگوں کے لیئے ممکن ہے، بہت سارے لوگوں نے ایام حج اور مکہ، عرفات، مدینہ، کربلا وغیرہ کے علاوہ دوسرے زمانے اور شہروں میں آپ کو دیکھا، آپ سے ملاقات کی، لوگوں کی مشکل حل کی لیکن کوئی قرینہ موجود ہونے کی بناپر ملاقات و دیدار اور مشکل حل ہونے کے بعد متوجہ ہوئے کے ارے! جن کا دیدار نصیب ہوا وہ امام زمانہ (روحى و ارواح العالمين له الفداء) تھے


      یا بعد ظہور بوقت دیدار ایسا معلوم ہوگا کہ گویا آپ کو اس کے پہلے دیکھا ہے


      مختصر یہ کہ جس طرح حضرت یوسف کے بھائی آپ کو نہ پہچان سکے لیکن حضرت یوسف نے اپنے بھائیوں کو پہچان لیا (سورہ یوسف آیت ۵۸) اسی طرح امام زمانہ (عجل الله تعالى فرجه الشريف) کو نہ جانتے و پہچانتے ہوئے اور لاعلمی و ناواقفیت سے دیکھ سکتے ہیں


  3. امام زمانہ (عجل الله تعالى فرجه الشريف) کا دیدار پہچان کے ساتھ :

  4. دیدار کی دوسری صورت یہ ہے کہ آپ کو جانتے و پہچانتے ہوئے دیکھے، اگر خدا کی مرضی اور مصلحت ہو تو ایسا دیدار بھی ممکن ہے لیکن شاذ و نادر ہی کسی کو ایسا دیدار نصیب ہوتا ہے


    بعض خاصان خدا، اولیاء الہی، صالحین اور فقہا و علمائے باعمل وغیرہ کے بارے میں لکھا ہے کہ وہ امام عصر (عجل الله تعالى فرجه الشريف) سے واقفیت رکھتے ہوئے آپ کے دیدار سے مشرف ہوئے ہیں


    اس سلسلے میں دو باتوں کو مد نظر رکھنا لازمی ہے :


    ایک تو یہ کہ جن خاصان خدا اور فقہا وغیرہ نے جانتے پہچانتے ہوئے امام زمانہ (ارواحنا له الفداء) کا دیدار کیا، انہوں نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا کہ میں نے ملاقات کی ہے


    غیبت کبری میں جو شخص بھی خاص نائب ہونے کا دعوی کرے خواہ عالم ہو یا کوئی کہے امام زمانہ (عجل الله تعالى فرجه الشريف) نے مجھ سے کہا ہے کےفلاں کام کرو یا لوگوں سے کہو فلاں کام کریں یا کوئی آپ کے دیدار کا دعوی محکم ثبوت اور شواہد کے بغیر کرے تو وہ بڑا جھوٹا ہے


    ہماری ایک شرعی ذمے داری ہے کہ ایسے افراد کی مخالفت کریں کیونکہ ایسے افراد امام مہدی (عجل الله تعالى فرجه الشريف) سے منتظرین کی محبت کا غلط فائدہ اٹھاتے ہیں


    دوسرا یہ کہ یہ ناقابل انکار حقیقت ہے کہ انسان جس سے محبت کرتا ہے اس کے دیدار کی آرزو بھی دل میں رکھتا ہے لہذا جو شخص اپنے امام سے ملاقات کا خواہش مند ہے اسے چاہیئے کہ وه اعمال صالحہ اختیار کرے اور اپنی آنکهوں سے دهول ہٹائے اور دل سے غبار صاف کرے تا کہ دیکهنے کی لیاقت و قابلیت ہو، اگر خود کو اس قابل بنا لیں تو وه خود ہمارے پاس تشریف لائیں گے


    دل صاف ہو تو جلوه گَہِ یار کیوں نہ ہو
    آئینہ  ہو  تو  قابل  دیدار  کیوں  نہ  ہو


    یقینا امام زمانہ (عجل الله تعالی فرجه الشریف) سے ملنا خصوصی شرف ہے اور اس کے مختلف فوائد اور آثار و برکات ہیں لیکن دیدار کی خواہش رکهنا ہمارا فریضہ نہیں، ہماری ذمے داری، ان کی معرفت، ان سے محبت، انتظار فرج، ظہور کے لئے راستہ ہموار کرنا اور ان کے دستورات پر عمل کرنا ہے


    بعض لوگوں نے امیرالمومنین علی (علیه السلام) کو دیکها لیکن دیدار کا فائده کیا ہوا ؟


    رسول خدا (صلی الله علیه و آله) کو بہت سارے لوگوں نے دیکها لیکن خدا نے ان کے بارے میں فرمایا :


    " ... وَتَرَاهُمْ يَنْظُرُونَ إِلَيْكَ وَهُمْ لَا يُبْصِرُونَ "


    " ... اور وه آپ کو دیکھ رہے ہیں لیکن (در حقیقت) وه کچھ بهی نہیں دیکهتے "


    (اعراف آیت ۱۹۸)


    امام زمانہ کے متعلق مفید معلومات کے لئے سائٹ کے مینو میں "امام زمانہ" کا شعبہ ملاحظہ فرما لیں


.

والسلام

سید شمشاد علی کٹوکهری
خادم ادارئہ دارالعترت عظیم آباد / پٹنہ - شعبئہ سوالات قم / ایران


۲۸ / شعبان / ۱۴۴۴ ھ.ق

رومن اردو سے اردو رسم الخط میں تبدیل

subscribe us on youtube

No comments:

Comment

.
WhatsAppWhatsApp par sawaal karen