roman urdu me padhne ke liae click here
◾ باسمه تعالی ◾
جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی کی شہادت ایک عہد کا خاتمہ
" لاَ صَوَّتَ النَّاعِىَ بِفَقدِكَ اِنَّمَا
یَوم عَلَى آلِ الرَّسول عَظِيم "
" موت کی خبر لانے والا تمہارے فقدان کی خبر نہ لاتا
آج آل رسول (صلوات الله علیهم) پر عظیم مصیبت کا دن ہے "
گذشتہ کل (روز جمعہ) اندوہناک خبر ملی کہ عالمی دہشت گرد امریکہ کے جنگی ہیلی کاپٹر کے شب کی تاریکی میں بزدلانہ حملے میں عظیم سپہ سالار اور تکفیری وحشیوں اور دہشت گردوں کے قاتل اور عالم اسلام کے عظیم مجاہد جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی رضاکار، سپاه (حشد الشعبی) کے اعلا کمانڈر عراق کے سلیمانی، جمال جعفر ابراہیم المعروف بہ ابومہدی مہندس اپنے باوفا ساتهیوں سمیت شہید ہو گئے۔
آپ حضرات کی مظلومانہ شہادت کی خبر سن کر دل غم سے پاره پاره ہو گیا، دل و دماغ کو اس قدر جهنجهوڑ دینے والی تهی کے کافی دیر تک یقین نہیں آیا اور جس نے بهی سنا ان سب کا یہی حال ہوا
خبر شہادت قیامت صغری سے کم نہیں
اس وقت عالم اسلام و مسلمان جن حالات و مسائل سے دوچار ہیں، ان کی مجاہدت کی بڑی ضرورت تهی مگر مشیت ایزدی میں کس کو دخل
موجوده حالات میں ہر طرف مسلمانوں پر قیامت ٹوٹ رہی ہے، امت کو ہر جگہ معرکئہ کربلا (حق و باطل کی جنگ) در پیش ہے، ایسے وقت میں حسینی قافلے کے قافلہ سالار کا ہم سے رخصت ہو جانا یقینا بڑا سانحہ ہے
دونوں مجاہد کی شہادت سے ملت اسلامیہ کی بقا و سربلندی کے لئے اخلاص و للہیت کے ساتھ کام کرنے والوں کی ایسی جگہ خالی ہو گئی جس کا پر ہونا بے حد مشکل ہے
روحانیت، شجاعت، عزم و ہمت و عزیمت، حکمت و بصیرت، دینی حمیت و ایمانی غیرت کا سورج غروب ہو گیا
صدام ملعون کے خلاف مقابلہ و جنگ میں ایمانی فراست، سیاسی بصیرت اور زبردست قومی و سماجی شعور، دونوں مجاہد کا طرۂ امتیاز تها، یہ سب کے تهے اور سب ان کے تھے۔
بیدار مغزی، اولوالعزمی اراده کی مضبوطی، حالات سے باخبری اور دشمن و قوم و ملت کی صحیح نباضی نے ان کی شخصیت کو پر اعتماد بنا دیا تها
انہوں نے اپنی منزل اور اپنا راستہ خود متعین کیا۔ وسعت ظرف، کثرت عمل اور جرئت ان کی شناخت تهی۔
زخمی بدن کے باوجود ان کی مجاہدانہ للکار سے عالم کفر و نفاق اور فرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم تہس نہس ہو جاتے تهے
اپنے انفرادی انداز سے ملت اسلامیہ کی جو ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں وه آب زر سے لکهے جانے کے قابل ہیں
یہ عظیم مجاہدین اپنے کارناموں اور قربانیوں کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ زنده رہیں گے۔
ان کی زندگی ہم سب کو حوصلہ دیتی رہے گی، جوان مجاہدین کے لئے قابل تقلید ہیں، ان کی زندگی آنے والی نسلوں کے لئے تحریک کا کام کرتی رہے گی
مجاہدت کے آسمان پر قطب تارا کے مانند ہیں، سبهی کے لئے منارۂ نور ہیں۔
اس لئے کہ بغیر کسی مرعوبیت کے پوری قوت و جرأت کے ساتھ خدمات کے گہرے نقوش چهوڑے ہیں
ان مجاہدین کا پاک خون زمین پر بہا ہے، خون کا ہر قطره بیج ہے، اس سے تناور درخت سلیمانی اور ابومہدی کی صورت میں پیدا ہوتے رہیں گے، شہادت نے ان کو ہمیشہ کے لئے زنده کر دیا
تمام رکاوٹوں کے باوجود موبائل کے پروفائل و غیره پر سلیمانی اور ابومہدی کی تصویریں نظر آرہی ہیں
آج عراق کے مختلف شہروں میں عظیم تشییع ہوئی اور کل ایران کے مختلف شہروں میں ہوگی
ٹرمپ اور اس کے اشاره پر وفادار کتے کی طرح دم ہلانے والے آل بنی امیہ و ابوسفیان ... دیکهیں
یہ شہدا زنده ہیں لیکن تم زنده ره کر بهی متعفن و بودار لاش ہو
انتقامی کاروائی کا خوف و ہراس احمق ٹرمپ ... پر اس طرح ہے کہ اپنے پالتو کتوں اور ایران کی کچھ پڑوسی غلام حکومتون اور روس ... کی خوشامد کر رہا ہے کہ ایران سے کہیں اور قانع کریں کہ مختصر انتقام لے کر بات ختم کر دیں، اس کے بعد ہم کچھ نہیں کریں گے ...
جس نے کربلا سے درس و سبق حاصل کیا ہے وه سوپر پاور سے بهی نہیں ڈرتا ہے اور جس نے بنوامیہ اور ابوسفیان سے درس حاصل کیا ہے وه امریکہ کے ایک کتے سے بهی ڈرتا ہے، یہ زمینی حقائق ہیں اس سے سلیم العقل انسان انکار نہیں کر سکتا ہے
دونوں عظیم مجاہدین کی شہادت پر عالم کفر و نفاق اور بنوامیہ ... کی ناجائز اولاد خاموش ہیں یا خوشی منا رہے ہیں، اول یہ کہ تمہاری یہ خوشی وقتی ہے، دوسرے یہ کہ جب دیکهو کے کتے اور لکڑ بگها (Hyena) خوشی منا رہے ہیں تو سمجهنا کے شیر مرا ہے
خدا بحق محمد و آل محمد (صلوات الله علیهم) شہدا کے اہل خانہ اور تمام پسماندگان کو صبر جمیل و جزیل عطا کرے اور ان شہدا کو جوار شہدائے کربلا (سلام الله علیهم) میں جگہ عنایت کرے
" السلام عليكم اَيُّهَا النَّاصِر لِلحَق "
" تم پر سلام ہو اے حق کے ناصر و مددگار "
سید شمشاد علی کٹوکهری
8 / جمادی الاولی / 1441 ھ.ق
Recommended
No comments:
Comment