کافر کے ہاتھ کا کهانا حرام ہے اس پر دلیل کیا ہے ؟ | شخصیت کے اعتبار سے انسان مساوی نہیں - Edaara-e-darul itrat
Janaab Hasan Nasrullah ki shahaadat par taaziyat naamah Aqalliyat ka aksariyat par ghalaba | Israel apne wojud ki jang lad raha hai

Tuesday, November 8, 2022

کافر کے ہاتھ کا کهانا حرام ہے اس پر دلیل کیا ہے ؟ | شخصیت کے اعتبار سے انسان مساوی نہیں

roman urdu me padhne ke liae click here


سوال از : محترم جناب سید رضوان صاحب / احمدآباد (گجرات)


میرے دوست کا سوال یہ ہے کہ کافر کے ہاتھ کا کهانا حرام ہے یہ بات اس کو قرآن یا کسی امام یا معصومین (ع) کے قول سے ثبوت چاہیئے کتاب کے حوالہ کے ساتھ ...


جواب :


باسمه تعالی
یا صاحب الزمان ادرکنا
سلام علیکم


سب سے پہلے یہ عرض کر دوں کہ نجس چیز کا کهانا پینا حرام ہے، اس کے حرام ہونے پر دلیل متعدد روایات ہیں


"وسائل الشیعه - جلد 16 از صفحہ 309 - اَبْوابُ الْاَطْعِمَةِ الْمُحَرَّمَةِ" دیکھ لیں


اختصار کے پیش نظر ہم ان روایات کو یہاں بیان نہیں کر رہے ہیں، ارباب علم و تحقیق خود وه روایات پڑھ لیں


اور یہ بهی ثابت ہے کہ کفار و مشرکین نجس ہیں، ان کی نجاست پر دلیل آیت و روایت ہے


ہم صرف ایک آیت پر اکتفا کرتے ہیں


سوره توبہ آیت 28 میں ہے :


" يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْمُشْرِكُونَ نَجَسٌ ... "


" اے ایمان والو! بیشک مشرکین نجس و ناپاک ہیں ... "


مذکوره آیت کے مطابق کفار و مشرکین نجس ہیں لہذا اگر ان کا ہاتھ یا بدن کهانے پینے کی چیز پر اس طرح لگ جائے کہ نجاست کا اثر اندر سرایت کیا ہو تو وه چیز نجس ہے اور نجس چیز کا کهانا پینا حرام ہے


کفار و مشرکین کے ہاتھ کا کهانا حرام ہے، اس پر دلیل و ثبوت یہی ہے


تبصره :


یہ بات جرأت کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ اسلامی نقطۂ نظر سے انسانی شخصیت کی حرمت اور قدر مساوی نہیں ہے، یعنی شخصیت اور انسانی کرامت کے اعتبار سے سب انسان برابر نہیں ہیں اگر ایسا ہوتا تو قرآن نہ کہتا :


" ... أُولَٰئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ ... "


" ... وه لوگ چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ وه ( ان سے بهی ) زیاده گمراه ہیں ... "


(اعراف 179)


جس طرح عالم اور جاہل برابر نہیں ہیں اسی طرح مومن اور کافر برابر نہیں، اور موحد و مشرک برابر نہیں


اگر کوئی اس کے برخلاف کہے تو یہ خلاف عقل و نقل ہے


کفار و مشرکین کے عقائد ... صحیح نہیں ہیں لہذا وه نجس ہیں، اس اعتبار سے بهی وه مومن اور موحد کے برابر و مساوی نہیں ہو سکتے


نیچے دیۓ گئے جواب کو ضرور ملاحظہ فرما لیں



والسلام

سید شمشاد علی کٹوکهری
خادم ادارهٔ دارالعترت عظیم آباد / پٹنہ - شعبۂ سوالات قم / ایران


12 / ربیع الثانی / 1444 ھ.ق

subscribe us on youtube

رومن اردو سے ، اردو رسم الخط میں تبدیل

No comments:

Comment

.
WhatsAppWhatsApp par sawaal karen