سب سے بڑا کافر اور خبیث کون ہے ؟ - Edaara-e-darul itrat
Takhribe jannatul baqi ka seyaasi pas manzar Qabre hazrat Faatemah | aap ne kis ko apni namaaze janaaza me shirkat ki aejaazat nahi di ?

Wednesday, February 23, 2022

سب سے بڑا کافر اور خبیث کون ہے ؟

roman urdu me padhne ke liae click here


بسم الله الرحمن الرحیم

یا صاحب الزمان ادرکنا


سب سے بڑا کافر اور خبیث کون ہے ؟


اس سے پہلے بتایا تها کہ جرمن کے ایک غیر مسلم پروفیسر نے کیوں کہا کہ دارالحکومت (برلین) کے کسی میدان میں معاویہ بن ابی سفیان کا سونے سے بنا مجسمہ نصب کرنا چاہیئے


آج آپ حضرات کی خدمت میں بتاؤنگا کہ سب سے بڑا کافر کون ہے ؟ اور سب سے بڑا خبیث آدمی کون ہے ؟


اس کے متعلق درج ذیل روایت قابل غور و ملاحظہ ہے :


قَالَ الْمُطَرِّفُ بْنُ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ: " دَخَلْتُ مَعَ أَبِي عَلَى مُعَاوِيَةَ، فَكَانَ أَبِي يَأْتِيهِ فَيَتَحَدَّثُ مَعَهُ، ثُمَّ يَنْصَرِفُ إِلَيَّ فَيَذْكُرُ مُعَاوِيَةَ وَعَقْلَهُ، وَيُعْجَبُ بِمَا يَرَى مِنْهُ، إِذْ جَاءَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَأَمْسَكَ عَنِ الْعَشَاءِ، وَرَأَيْتُهُ مُغْتَمًّا، فَانْتَظَرْتُهُ سَاعَةً، وَظَنَنْتُ أَنَّهُ لأَمْرٍ حَدَثَ فِينَا، فَقُلْتُ: مَا لِي أَرَاكَ مُغْتَمًّا مُنْذُ اللَّيْلَةِ؟ فَقَالَ: يَا بُنَيَّ جِئْتُ مِنْ أَكْفَرِ النَّاسِ وَأَخْبَثِهِمْ، قُلْتُ: وَمَا ذَاكَ؟ قَالَ: قُلْتُ لَهُ وَقَدْ خَلَوْتُ بِهِ: إِنَّكَ قَدْ بَلَغْتَ سِنًّا يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ، فَلَوْ أَظْهَرْتَ عَدْلا، وَبَسَطْتَ خَيْرًا فَإِنَّكَ قَدْ كَبِرْتَ، وَلَوْ نَظَرْتَ إِلَى إِخْوَتِكَ مِنْ بَنِي هَاشِمٍ، فَوَصَلْتَ أَرْحَامَهَمْ، فَوَاللَّهِ مَا عِنْدَهُمُ الْيَوْمَ شَيْءٌ تَخَافُهُ، وَإِنَّ ذَلِكَ مِمَّا يَبْقَى لَكَ ذِكْرُهُ، وَثَوَابُهُ؟ فَقَالَ: هَيْهَاتَ هَيْهَاتَ! أَيُّ ذِكْرٍ أَرْجُو بَقَاءَهُ! مَلَكَ أَخُو تَيْمٍ فَعَدَلَ وَفَعَلَ مَا فَعَلَ، فَمَا عَدَا أَنْ هَلَكَ، حَتَّى هَلَكَ ذِكْرُهُ إِلا أَنْ يَقُولَ قَائِلٌ: أَبُو بَكْرٍ.

ثُمَّ مَلَكَ أَخُو عَدِيٍّ، فَاجْتَهَدَ وَشَمَّرَ عَشْرَ سِنِينَ، فَمَا عَدَا أَنْ هَلَكَ حَتَّى هَلَكَ ذِكْرُهُ، إِلا أَنْ يَقُولَ قَائِلٌ: عُمَرُ.

وَإِنَّ ابْنَ أَبِي كَبْشَةَ لَيُصَاحُ بِهِ كُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ: أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ فَأَيُّ عَمَلٍ يَبْقَى؟ وَأَيُّ ذِكْرٍ يَدُومُ بَعْدَ هَذَا لا أَبَا لَكَ؟ لا وَاللَّهِ إِلا دَفْنًا دَفْنًا "


ترجمہ و مفہوم :


مُغِیره بن شُعبَہ کے فرزند مُطَرِّف نے کہا : میں اپنے باپ کے ساتھ ایک روز معاویہ کے پاس گیا، البتہ میرے باپ معاویہ کے پاس ہمیشہ جایا کرتے تهے اور اس سے بات چیت کرتے تهے، پهر میرے پاس آتے تهے اور معاویہ و اس کی عقل کے بارے میں بیان کرتے تهے اور اس سے جو کچھ دیکهتے سنتے تهے اس پر تعجب کرتے تهے (یعنی اس کی خوب تعریف و تمجید کرتے تهے) لیکن ایک رات معاویہ کے پاس سے آئے تو رات کا کهانا نہیں کهایا. میں نے ان کو غمگین دیکها تو کچھ دیر ان کا انتظار کیا، پهر میں سوچنے لگا کہ شاید ہماری کسی بات سے غمگین ہیں لہذا پوچها آج رات آپ بے حد غمگین کیوں ہیں

تو کہا : بیٹا، میں لوگوں میں سب سے بڑے کافر شخص اور سب سے بڑے خبیث آدمی ( یعنی معاویہ ) کے پاس سے آرہا ہوں، میں نے پوچها کیا ہوا ؟ ( کہ اب معاویہ کے بارے میں اس طرح کہہ رہے ہیں )

انہوں نے بتایا کہ آج معاویہ سے تنہائی میں کہا اے امیر تم بوڑھے ہوگئے ہو اور اقتدار میں بهی آگئے ہو، اگر انصاف سے کام لو اور لوگوں کے ساتھ نیکی کرو تو کیا ہو جائے گا ؟ (دوباره کہا) تم بوڑھے ہوگئے ہو اگر بنی ہاشم کو مہربانی کی نظر سے دیکھو اور ان کے ساتھ صلئہ رَحِم کرو تو کیا ہو جائے گا ؟ خدا کی قسم بنی ہاشم کے پاس اب کچھ نہیں جس سے تم خوف کرو، بے شک اس سے تمہاری یاد، نام اور ثواب باقی رہے گا

تو معاویہ نے کہا "غضب ہوا، حیف صد حیف کونسی یاد جس کے باقی رہنے کی امید کروں !


بهائی تَیم ( یعنی ابوبکر ) بادشاه بن گئے اور انصاف کیا اور جو کرنا تها کیا لیکن ان کے مرنے کے بعد ایک روز ہی گزرا تها کہ ان کی یاد ختم ہو گئی اور نام مٹ گیا، ان کی یاد بس اتنی باقی ہے کہ کہنے والا کہتا ہے : ابوبکر


پهر بهائی عَدِی (یعنی عمر) بادشاه بن گئے اور دس سال کوشش کی لیکن دس سال تیزی سے گزر گئے اور ان کی موت کے ساتھ انکی یاد بهی ختم ہو گئی اور نام مٹ گیا، انکی یاد بس اتنی باقی ہے کہ کہنے والا کہتا ہے : عمر


لیکن ابی کَبشَہ کے فرزند (رسول خدا صلی الله علیه و آله) کا نام ہر روز پانچ مرتبہ پکارا جاتا ہے کہا جاتا ہے "اَشهَدُ اَنَّ مُحَمَّداً رَسُول الله" (پھر معاویہ نے کہا اے مغیرہ) جب تک اس شخص کا نام زندہ ہے کونسا عمل باقی رہے گا ؟ کس کی یاد باقی رہے گی ؟ اور کس کا نام باقی رہے گا ؟ اے مغیرہ تیرا باپ مَرے (یہ جملہ ذَم کے موقع پر استعمال ہوتا ہے) خدا کی قسم ان (رسول خدا صلى الله عليه وآله) کا نام و نشان دفناکر مٹا دینے تک چین سے نہیں بیٹھونگا


برادران سنی کی چند شُہرَہ آفاق کتابوں کے حوالے :


  1. اَلاَخبَارُ المُوَفَّقِيَّات ص 219 تالیف زُبَیر بن بَکَّار

  2. شرحُ نهجِ البلاغه جلد 5 ص 129 و 130 تالیف ابن ابی الحدید ناشر دار احیا التراث العربی

  3. مُرُوجُ الذَّهَب و مَعَادِنُ الجَوهَر جلد 3 ص 454 تالیف مسعودی ناشر دار الهجرة

روایت میں ملاحظہ فرمایا کہ معاویہ سب سے بڑا کافر ہی نہیں تھا بلکہ سب سے بڑا خبیث و پلید بھی تھا اور رسول خدا (صلى الله عليه و آله) کا دشمن نمبر ایک


یہاں پر یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ معاویہ سے کہنے والا کون ہے ؟ مغیرہ بن شعبہ یہ شخص خود بڑا خبیث اور زانی تھا امیر المومنین علی (عليه السلام) کا دشمن تھا اور سقیفہ میں و دختر رسول خدا (صلوات الله عليهم) کے گھر کو نذر آتش کرنے میں پیش پیش تھا ... ایسا پست آدمی معاویہ کو نصیحت کر رہا تھا اس سے معاویہ کی پستی کا اندازہ لگائیں


سنی بھائیوں کے بہت بڑے عالم اور ثقہ و معتبر راوی اور سنی محدثین جیسے بخاری اور ابوداؤد وغیرہ کے استاد "علی بن جَعد" نے معاویہ کے بارے میں جو کہا ملاحظہ فرمائیں :


"وَ سَمِعتُ اَبَا عَبدِ الله ، وَ قَالَ لَهُ دَلَّوَيه ، سَمِعتُ عَلِى بِنِ الجَعد يَقُول : مَاتَ وَاللهِ مُعَاوِيَة عَلَى غَيرِ الاِسلَام"


سنیون کے بڑے عالم اسحاق بن ابراہیم نے نقل کیا ہے کہ میں نے ابو عبداللہ (یعنی احمد بن حنبل) سے سنا کہ دَلَّوَیہ (زیاد ابن ایوب) نے ان سے کہا :


میں نے سنا ہے کہ علی بن جعد کہا کرتے تھے :


"خدا کی قسم معاویہ غیر اسلام پر مرا"


( مَسَائِلُ الاِمام احمد بن حنبل ... جلد 2 ص 154 تالیف اسحاق بن ابراہیم بن ہانی نیشابوری ناشر المکتب الاسلامی بیروت )


بعض لوگ "علی بن جعد" کے بیان کا ترجمہ کرتے ہیں کہ "اللہ کی قسم معاویہ اسلام سے خارج ہوکر مرا" میرے خیال میں یہ ترجمہ بالکل غلط ہے اس لیئے کہ علی بن جعد نے کہا ہے "غیر اسلام پر مرا" اس کا ترجمہ "اسلام سے خارج ہوکر مرا" نہیں ہے کیونکہ معاویہ نے اسلام قبول ہی نہیں کیا تھا کہ اسلام سے خارج ہو


سنیوں کے زبر دست عالم "ابن ابی الحدید" رقم طراز ہیں :


بے شک ہمارے بہت سارے اصحاب نے معاویہ کے دین پر طعنہ مارا ہے، اس کے دین پر طعنہ زنی کی ہے اور اس کو فاسق و بدکار قرار دینے پر اکتفا نہیں کیا ہے بلکہ اس کے بارے میں کہا ہے کہ وه ملحد تها، نبوت پر اعتقاد نہیں تها اور اس کے ایسے کلام اور الفاظ نقل کیئے ہیں جو اس کے بے دین، فاسق، ملحد اور منکرِ نبوت ہونے پر دلالت کرتے ہیں


( شرح نهج البلاغه جلد 5 صفحہ 129 ناشر دار احیاء التراث العربی )

سب سے اہم بات یہ ہے کہ رسول خدا (صلی الله علیه و آله) نے معاویہ کو قتل کرنے کا حکم دیا تها


نبی اکرم (صلی الله علیه و اله) کا فرمان اس طرح ہے :


" اِذَا رَأَیتُم مُعَاوِیَةَ عَلَی مِنبَرِی فَاقتُلُوهُ "


"جب معاویہ کو میرے منبر پر دیکهو تو اس کو قتل کر دو"


سنیوں کی صرف دو اہم کتابوں کے حوالے :


  1. مِیزَانُ الاِعتِدال جلد 1 صفحہ 572، جلد 2 صفحہ 380 و 613، جلد 3 صفحہ 277 تالیف شمس الدین ذَهَبِی ناشر دار المعرفه بیروت

  2. تَهذِیبُ التَّهذِیب جلد 8 صفحہ 74 تالیف ابن حَجَر عَسقَلانِی

تاریخی شواہد اور ثبوت کے مطابق معاویہ مدینہ گیا اور رسول خدا (صلی الله علیه و آله) کے منبر پر بیٹها، نبی رحمت (صلی الله علیه و آله) اگر کسی کے قتل کا حکم دیں تو یقینا وه مرتد یا کافر ہے


جس شخص کو حدیث ، تاریخ اور علما کے اقوال کا علم ہو اور منصف بهی ہو تو اس کے لیئے معاویہ کا کفر اور فسق سورج سے زیاده ظاہر اور عیاں ہے


شیعہ معاویہ سے اندهی نفرت نہیں کرتے بلکہ اس کے کرتوت کے سبب اس سے نفرت کرتے ہیں، اگر ایسا ہوتا تو ابوبکر کا بیٹا ہونے کے ناطے جناب محمد ابن ابی بکر صاحب سے بهی نفرت کرتے حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہے وه شیعوں کو دل و جان سے عزیز ہیں


برادران سنی کی متعدد صحیح السند روایات اور احادیث سے معاویہ کا کفر تو ثابت ہی ہے اور اس کا باغی، طاغی، ظالم، مجرم اور حکومت کا حریص ہونا بهی ثابت ہے


ان باتوں کے پیش نظر بنو امیہ اور معاویہ کے حامی یہ بتائیں کہ :


  1. کیا رسول خدا ( صلی الله علیه و آله ) کا دشمن نمبر ایک اور جس کو قتل کرنے کا حکم دیا ہو اور جسے اپنے منبر پر بیٹھنے کی اجازت نہ دی ہو وه آپ کا جانشین بن سکتا ہے ؟

  2. کیا سب سے بڑا کافر اور خبیث و پلید، کاتبِ وحی ہو سکتا ہے ؟

آخر کب تک تم لوگ خود کو اور اپنی قوم کو دهوکا دوگے ؟


ای اہل بیت نبی (سلام الله علیهم) کے دشمنوں کچھ تو خدا ترسی کا مظاہره کرو


اور غَیُور سنیوں سے کہونگا کہ معاویہ کے حامی اپنے ملاوں سے پوچهو کہ معاویہ کی محبت میں اتنے اندهے کیوں ہیں کہ اس کی خاطر رسول خدا کے اہل بیت حتی نبی کریم (سلام الله علیهم) کو بهی چهوڑ دیتے ہیں ؟


No comments:

Comment

.
WhatsAppWhatsApp par sawaal karen