زندگی کے چار مشکل ترین لمحات میں چار قرآنی ذکر - Edaara-e-darul itrat
ماه رجب میں صبح و شام پڑھی جانے والی دعا کی فضیلت | داڑھی پکڑنے | انگلی حرکت دینے کا طریقہ | اس کی حکمت ماہ رجب میں "داعی" فرشتہ کس کو آواز دیتا ہے اور کیا کہتا ہے ؟
Maahe Rajab me subh-o-shaam padhi jaane waali doa ki fazilat | daadhi pakadne | oungli harkat dene ka tariqa | is ki hikmat Maahe Rajab me "Daa'ei" farishta kis ko aawaaz deta hai aur keya kahta hai ?

Wednesday, November 10, 2021

زندگی کے چار مشکل ترین لمحات میں چار قرآنی ذکر

Roman urdu me padhne ke liae Click here


بسم الله الرحمن الرحيم

يا صاحب الزمان ادركنا


زندگی کے چار مشکل ترین لمحات میں چار قرآنی ذکر


امام صادق (عليه السلام) کا ارشاد گرامی ہے :


عَجِبتُ لِمَن فَزِعَ مِن اَربَعٍ كَيفَ لَايَفزَعُ اِلَى اَربَعٍ :


میں اس شخص پر تعجب کرتا ہوں جو چار چیزوں سے خوف کرتا ہے اور گھبراتا ہے لیکن (اس سے بچنے و محفوظ رہنے کےلئے) چار چیزوں (ذکر / آیات) کی پناہ نہیں لیتا :


  1. عَجِبتُ لِمَن خَافَ كَيفَ لَايَفزَعُ اِلَى قَولِهِ عزوجل : حسبنا الله ... :


  2. اس پر تعجب کرتا ہوں جو خوف زدہ ہے اور ڈر رہا ہے (اس کے اوپر خوف چھا جانے کا اندیشہ ہو یا چھا گیا ہے، خوف خواہ کسی بھی چیز سے ہو، دشمن یا کسی اور چیز سے) لیکن کیوں خدا عَزَّوَجَل کے اس قول (ذکر / آیت) کی پناہ نہیں لیتا :


    " حَسبُنَا اللهُ وَ نِعمَ الوَكِيلُ " [آل عمران 173] ؟


    "ہمیں اللہ کافی ہے اور وہ بہت اچھا کارساز (وکیل) ہے"


    اس لئے کہ میں نے سنا کہ خدا جَلَّ جَلَالُه اس آیت کے بعد فرماتا ہے :


    " فَانقَلَبُوا بِنِعمَةٍ مِنَ اللهِ وَ فَضلٍ لَم يَمسَسهُم سُوء " [آل عمران 174]


    "اللہ کی نعمت (سلامتی) و فضل (تجارت میں نفع) کے ساتھ (مسلمان جہاد سے) لوٹے انہیں کوئی گزند و برائی نہ پہنچی"


    (جو بھی اس ذکر کو پڑھے گا بغیر اس کے کہ کوئی برائی اس تک پہنچے اور خوف ہو وه مقصد تک پہنچ جائے گا)


  3. وَ عَجِبتُ لِمَن اِغتَمَّ كَيفَ لَايَفزَعُ اِلَى قَولِهِ عزوجل : لا اله الا ... :


  4. اور اس پر تعجب کرتا ہوں جو غمگین و بےچین ہے لیکن کیوں خدا عَزَّوَجَل کے اس قول کی پناہ نہیں لیتا ؛


    " لَااِلَهَ اِلَّا اَنتَ سُبحَانَكَ اِنِّى كُنتُ مِنَ الظَّالِمِينَ " [انبياء 87] ؟


    "تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک ہے بیشک میں ہی (اپنی جان پر) زیادتی کرنے والوں میں سے تھا"


    اس لئے کہ میں نے سنا کہ خدا عَزَّوَجَل اس آیت کے بعد فرماتا ہے :


    " فَاستَجَبنَا لَهُ وَ نَجَّينَاهُ مِنَ الغَمِّ وَ كَذَالِكَ نُنجِى المُومِنِينَ " [انبياء 88]


    "تو ہم نے ان (حضرت یونس) کی پکار سن لی (دعا قبول فرما لی، اس ذکر کو پڑھنے کے بعد) اور ہم نے انہیں غم سے نجات دے دی اور ہم اسی طرح ایمان والوں کو نجات دیا کرتے ہیں"


    (" لَا اِلَهَ اِلَّا اَنتَ سُبحَانَكَ اِنِّى كُنتُ مِنَ الظَّالِمِينَ [انبياء 87] " کو "ذکر یُونُسِیَّہ" کہتے ہیں. حضرت یونس کچھ مدت تک شکم ماہی میں رہے آپ تین اندھیروں میں گھر گئے، مچھلی کے پیٹ کا اندھیرا، رات کا اندھیرا اور سمندر کا اندھیرا، جب آپ نے اس ذکر کو پڑھا تو خدا نے آپ کو بطن ماہی سے نجات دے دی)


  5. وَعَجِبتُ لِمَن مُكِرَ بِهِ كَيفَ لَايَفزَعُ اِلَى قَولِهِ : وافوض امرى ...


  6. اور اس پر تعجب کرتا ہوں جس کو دھوکا و فریب دیا جائے (خواہ وہ کسی کی طرف سے ہو) لیکن کیوں خدا کے اس قول کی پناہ نہیں لیتا :


    " وَاُفَوِّضُ اَمرِى اِلَى اللهِ اِنَّ اللهَ بَصِير بِالعِبادِ " [غافر 44] ؟


    "اور میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں ، یقینا اللہ بندوں کو دیکھنے والا و نگراں ہے"


    اس لئے کہ میں نے سنا ہے کہ خدا جَلَّ وَ تَقَدَّسَ اس آیت کے بعد فرماتا یے :


    " فَوَقَاهُ اللهُ سَیِّئَاتِ مَامَكَرُوا " [غافر 45]


    "پس ان (حضرت موسی کو اس ذکر کو پڑھنے کے بعد) اللہ نے تمام بدیوں (چالوں اور مکر و فریب) سے محفوظ رکھ لیا جن کی وہ (آل فرعون) تدبیر کر رہے تھے"


  7. وَعَجِبتُ لِمَن اَرَادَ الدُّنيَا وَ زِينَتَهَا كَيفَ لَايَفزَعُ اِلَى قَولِهِ تبارك وتعالى : ماشاءالله ...


  8. اور اس پر تعجب کرتا ہوں جو (ممدوح) دنیا اور اس کی زینت (اللہ کی دی ہوئی نعمتوں جیسے مال و دولت شادی بیاہ اور اولاد ...) کا طالب ہے اس کو چاہتا ہے لیکن کیوں خدا تَبَارَکَ وَ تَعَالَی کے اس قول کی پناہ نہیں لیتا :


    " مَاشَاءَاللهُ لَا قُوَّةَ اِلَّااللهِ " [کہف 39] ؟


    "وہی ہوتا ہے جو اللہ چاہے، کوئی طاقت نہیں مگر اللہ کی"


    اس لئے کہ میں نے سنا خدا عَزَّ اِسمُہ اس آیت کے بعد فرماتا ہے :


    " اِن تَرَنِ اَنَا اَقَلَّ مِنكَ مَالاً وَ وَلَداً، فَعَسَى رَبِّى اَن يُوتِيَنِ خَيراً مِن جَنَّتِكَ [کہف 39 - 40] وَ عَسَى مُوجِبَةً "


    (ایک آدمی کے پاس دنیاوی نعمتیں نہیں تھیں اس کا خطاب ایسے شخص سے ہوا جس کے پاس دنیاوی نعمتیں تھیں) "اگر تو مجھے مال و اولاد میں اپنے سے کمتر دیکھ رہا ہے، بہت ممکن ہے کہ میرا رب مجھے تیرے (اس) باغ میں سے بھی بہتر عطا فرمائے" [کہف 39 - 40]


    اس آیت میں کلمہ "عسی" صرف رجا و امید کے معنی میں نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب ثابت و مُحَقَّق ہونا ہے


    (امالی شیخ صدوق ص 55 مجلس ثانی / الخصال شیخ صدوق ج 1 ص 218)

حاصل کلام :


کسی چیز کے خوف کے وقت "حَسبُنَا اللهُ وَ نِعمَ الوَكِيل" اور غمگینی و بےچینی کے وقت "لَا اِلَهَ اِلَّا اَنتَ سُبحَانَكَ اِنِّى كُنتُ مِنَ الظَّالِمِين" اور دھوکا و فریب کھانے کے وقت "وَ اُفَوِّضُ اَمرِى اِلَى اللهِ اِنَّ اللهَ بَصِير بِالعِبَاد" اور ممدوح اور حلال دنیا اور اس کی نعمتوں کو حاصل کرنے کے لئے "مَاشَاءَاللهُ لَاقُوَّةَ اِلَّا الله" پڑھیں


امام (عليه السلام) کی طرف سے یہ چار نسخے آپ کو چار مشکلوں سے بچائیں گے انشاءالله


نوٹ :


زندگی کے مشکل ترین چار لمحات سے بچنے کےلئے مذکورہ اذکار کو پڑھنے کے ساتھ عملی اقدام کی بھی ضرورت ہے


سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارہ دار العترت
قم مقدس / ایران


3 / ربیع الثانى / 1443 ھ.ق

Subscribe us on youtube

No comments:

Comment

.
WhatsAppWhatsApp par sawaal karen