اسلام علیکم
معاف کرنا میں سوال دبارہ بیج رہا ہوں
میرا سوال ہے اگر انسان کو نماز کے دوران سجدوں میں شک ہو جاے کہ میں نے ایک سجدہ کیا ہے یا دو سجدے بجا لاے ہیں ایسے تذبذب میں انسان کو کیا کرنا چاہے یا اگر اس طرح شک ہو جاے کہ میں جو سجدہ کر رہا ہوں یہ میرا پہلا سجدہ ہے یا دوسرا سجدہ ایسی حالت میں انسان کو کیا کرنا چاہے
واسلام آپ کا ممنون
گلزار احمد
*جواب:*
باسمه تعالى
عليكم السلام ورحمةالله و بركاته
*اگر تشہد پڑھنے یا باقی رکعت پڑھنے کے لئے کھڑے ہونے کے پہلے(یعنی ابھی تشہد شروع نہیں کیا ہے اور قیام نہیں کیا ہے) شک آئے تو سمجھیں ایک ہی سجدہ کیا ہے لہذا ایک سجدہ اور بجالائیں تاکہ اطمینان و یقین ہوجائے کہ دو سجدے کرلیئے ہیں*
لیکن اگر تشہد پڑھنے کے درمیان یا بچی ہوئی رکعت پڑھنے کے لئے کھڑے ہونے یعنی قیام کرنے کے دوران شک آئے تو اس شک کا وقت وموقع گزر گیا ہے اس پر اعتناوتوجہ نہ کریں
*نوٹ*
*اگر کوئی کثیرالشک ہے یعنی بہت زیادہ شک کرتا ہے تو یہ اپنے شک کی پروا نہ کرے،اس پر دھیان نہ دے*
*Sawaal , do sajdon me shak ke bare me hai*
والسلام
سید شمشاد علی کٹوکھری
خادم ادارہ دارالعترت عظیم آباد/ پٹنہ - شعبہ سوالات قم المقدسہ/ ایران
7 / جمادى الاولى / 1439ھ- ق
Note
آپ کے اوپر ریے گیے جواب میں آپ نے لکھا ہے ایک ہی سجدہ سمجھا جاے ہو سکتا ہے اس نے دو سجدے کیے ہو اب یہ تیسرا سجدہ بھی بجا لاے کیا اس
صورت میں سجدہ سہو نہیں ہے ؟
*جواب:*
دوبارہ رابطہ کرنے کا شکریہ
*آپ کے سوال کے مطابق جواب دیا گیا ہے سوال تھا ایک اور دو کے درمیان شک ہو تو کیا کریں؟*
*بہر حال اگر کسی کو شک ہو کہ دوسرا سجدہ ہے یا تیسرا تو کم تعداد پر بنا رکھے یعنی سمجھے دوسرا سجدہ ہے تیسرا نہیں ہے اور باقی نماز کو پڑھ لے سجدہ سہو کی ضرورت نہیں ہے*
(البتہ احتیاطا کر لیں تو کوئی حرج نہیں ہے)
والسلام
9 / جمادى الاولى / 1439ھ.ق
Subscribe my channel
No comments:
Comment